Whatsapp

بانجھ پن کے علاج کے کچھ طریقے!

کیا ہر بار بانجھ پن کا علاج کامیاب ہوتا ہے؟

خواتین کی بانجھ پن کے علاج کے کامیاب ہونے کی شرح تقریباً 50% ہوتی ہے۔

 

صرف 50% کیوں؟

یہ بات مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے، جیسے:

  • مسئلے کی اصل وجہ
  • خاتون کی عمر
  • ماضی کی حمل کی تاریخ
  • بانجھ پن کی مدت

بانجھ پن کے علاج کا پہلا قدم یہ ہے کہ اصل وجہ کا پتہ لگا کر اس پر صحیح طریقے سے کام کیا جائے۔

 

بانجھ پن کے علاج کے کچھ طریقے

بانجھ پن کے علاج میں مدد کرنے کے تین طریقے ہیں: لائف اسٹائل میں تبدیلیاں، میڈیکل علاج، اور سرجیکل علاج۔

آج ہم بانجھ پن کے میڈیکل علاج کے بارے میں تفصیل سے بات کریں گے۔

بانجھ پن کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی سب سے عام دوائیاں بیضہ دانی (Ovulation) کو متحرک کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ ان کے لیے کچھ دوائیاں یہ ہیں:

 

[کلومفین یا کلومفین سائٹریٹ]:

[کلومفین] خواتین کو وویولیٹ کرنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ انکے جسم کو یہ یقین دلاتی ہے کہ اسے زیادہ انڈے بنانے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ یہ بہت سے لوگوں کے لیے مؤثر ثابت ہوتی ہے، لیکن اس سے متعدد حمل ہونے کے امکانات ہوتے ہیں، خاص طور پر جڑواں بچے ہو سکتے ہیں۔ چھ سائیکلز کے بعد دیگر علاج کے بارے میں غور کیا جا سکتا ہے۔

 

[لیٹروزول]:

[لیٹروزول] خواتین کو حاملہ ہونے میں مدد دیتا ہے۔ یہ ایسٹروجن کو کم کرتا ہے، جس سے اووری میں انڈہ خارج ہونے میں مدد ملتی ہے۔ اسے ماہواری کے اختتام پر تقریباً 5 دنوں تک لیا جاتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کچھ خواتین کے لیے مؤثر ہو سکتا ہے، خاص طور پر پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS) جیسی پریشانیوں والی خواتین کے لیے۔

 

[گوناڈوٹروپنز یا ہومن کورِیونک گوناڈوٹروپنز (hCG)]:

خواتین کو اوولیٹ کرنے میں مدد کے لیے [گونادو ٹروپنز] اسکو انجیکشن کے طور پر دیا جاتا ہے۔ اس کا استعمال اس وقت کیا جاتا ہے جب دیگر دوائیاں کام نہیں کرتیں۔ ڈاکٹر الٹرا ساؤنڈ اور خون کے ٹیسٹ کے ذریعے اس عمل کی نگرانی کرتے ہیں۔ [گوناڈوٹروپنز] کی وجہ سے جڑواں یا متعدد حمل ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ [hCG] ایک اور دوا ہے جو بیضہ دانی کو ٹریگر کر سکتی ہے۔

 

[برووموکرپٹین یا کیبرگولین]:

[برووموکرپٹین یا کیبرگولین] یہ ایسی گولیاں ہیں جو پرولیکٹن ہارمون کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ پرولیکٹن کی سطح زیادہ ہونے کی صورت میں اوولیٹ (Ovulate) کرنے میں مشکل ہوتی ہے، اس لیے یہ دوائیاں پرولیکٹن کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں، جس سے زیادہ تر خواتین کو اوولیٹ اور حاملہ ہونے میں مدد ملتی ہے۔

بانجھ پن کے علاج ان خواتین کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتے ہیں جن کے بانجھ پن کا سبب بیضہ دانی (Ovulation) سے جڑی پریشانیاں ہیں۔ جیسے کہ، تھائیرائڈ کی بیماری کی وجہ سے ہونے والے ہارمونی عدم توازن کے معاملات میں دوائیوں کے ساتھ علاج ممکن ہے۔

کسی بھی میڈیکل علاج کو منتخب کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔

 

Source:-https://www.nichd.nih.gov/health/topics/infertility/conditioninfo/treatments/treatments-women

ڈس کلیمر

یہ معلومات طبی مشورے کا متبادل نہیں ہے۔ اپنے علاج میں کوئی تبدیلی کرنے سے پہلے اپنے ہیلتھ کیئر فراہم کنندہ سے مشورہ کریں۔ Medwiki پر جو کچھ آپ نے دیکھا یا پڑھا ہے اس کی بنیاد پر پیشہ ورانہ طبی مشورے کو نظر انداز یا تاخیر نہ کریں۔

ہمیں تلاش کریں۔:
sugar.webp

لاریب

Published At: Jan 9, 2025

Updated At: Jan 24, 2025