گرمی میں تربوز کھانے کے حیرت انگیز فوائد!

رنگ ہے میرا ہرا بھرا، رس سے رہتا سدا بھرا! بھیتر سے میں ہوں لال، پیاس بجھا کر پوچھوں حال! تو بتائیے، میں کون ہوں؟ اگر آپ کو اس پہیلی کا جواب نہیں معلوم، تو آئیے ہم بتا دیتے ہیں۔

ہم بات کر رہے ہیں تربوز یعنی واٹر میلن کی، جو کھانے میں میٹھا اور رس بھرا ہوتا ہے۔

اب بغیر دیر کیے، آئیے سمجھتے ہیں کہ تربوز گرمیوں میں ہمارے جسم کو کیسے فائدہ پہنچاتا ہے۔

 

پہلا فائدہ: تربوز جسم کو ہائیڈریٹڈ رکھنے میں مدد دیتا ہے!

گرمیوں میں پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) کی وجہ سے تھکن، پٹھوں میں کھنچاؤ اور سر درد جیسی شکایات عام ہو جاتی ہیں۔

لیکن تربوز میں تقریباً 92% پانی ہوتا ہے، جو جسم کو پانی کی کمی سے بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ، تربوز میں الیکٹرولائٹس جیسے پوٹاشیم اور میگنیشیم بھی پائے جاتے ہیں، جو جسم میں پانی کا توازن برقرار رکھتے ہیں۔

تربوز کھانے سے جسم میں توانائی واپس آتی ہے اور پیاس بھی بجھ جاتی ہے۔ اس میں موجود پانی، منرلز اور قدرتی شوگر مل کر جسم کو تیزی سے ری کور کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

اسی لیے گرمیوں میں تربوز کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ جسم تروتازہ رہے۔

 

دوسرا فائدہ: تربوز وزن قابو میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں یا صحت مند وزن برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو تربوز آپ کے لیے ایک بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ:

  • اس میں کیلریز بہت کم ہوتی ہیں، لہٰذا اسے کھانے سے وزن نہیں بڑھتا۔
  • تربوز میں کچھ مقدار میں فائبر بھی ہوتا ہے، جس سے دیر تک بھوک نہیں لگتی۔
  • اس میں وٹامن اے، سی اور پوٹاشیم جیسے ضروری غذائی اجزاء ہوتے ہیں، جو جسم کے میٹابولزم کو درست رکھتے ہیں۔

 

تیسرا فائدہ: تربوز بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ہے۔

تربوز کھانے سے کئی اقسام کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو سکتا ہے، کیونکہ اس میں طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں، جیسے لائیکوپین اور وٹامن سی۔

تربوز میں لائیکوپین کی مقدار ٹماٹر سے بھی کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ لائیکوپین جسم کے خلیوں کو نقصان سے بچاتا ہے اور سوجن کو کم کرتا ہے۔ اس میں سِٹرِلین نامی امینو ایسڈ بھی ہوتا ہے، جو جسم میں نائٹرک آکسائیڈ بناتا ہے۔ یہ خون کی نالیوں کو پُرسکون رکھتا ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔

اسی وجہ سے تربوز دل کی بیماریوں، ذیابیطس، موٹاپے اور کینسر جیسے امراض سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔

 

چوتھا فائدہ: تربوز آنکھوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔

تربوز میں ایسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں:

  • اس میں موجود وٹامن اے آنکھوں کے قورنیہ کو صحت مند رکھتا ہے۔
  • اس میں کچھ اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہوتے ہیں جو آنکھوں میں موتیا بننے سے روک سکتے ہیں۔
  • تربوز عمر کے ساتھ آنے والی بینائی کی کمزوری کے خطرے کو بھی کم کر سکتا ہے۔

اس لیے اگر آپ اپنی آنکھوں کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں، تو گرمیوں میں تربوز کھانا ایک اچھا انتخاب ہے۔

 

پانچواں فائدہ: تربوز امیون سسٹم کو مضبوط بناتا ہے۔

تربوز میں وٹامن سی کی مقدار کافی اچھی ہوتی ہے (ایس کوربک ایسڈ)، جو ہمارے جسم کی مدافعتی قوت کو مضبوط کرتا ہے۔

  • وٹامن سی انفیکشن اور بیکٹیریا سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔
  • یہ جسم کے خلیوں کو جلدی ٹھیک کرنے اور زخم بھرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
  • اس کے علاوہ، تربوز میں موجود پوٹاشیم اور وٹامن بی 6 بھی امیون سسٹم کو بہتر بناتے ہیں۔

لہٰذا اگر آپ بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں، تو گرمیوں میں روزانہ تربوز ضرور کھائیں۔

 

اب جانتے ہیں کہ کیا تربوز کھانا نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے؟

تربوز کھانا عام طور پر محفوظ ہوتا ہے، لیکن کچھ افراد کے لیے یہ مسئلہ پیدا کر سکتا ہے۔

  • اگر آپ کو مائیگرین (سر درد) کی شکایت ہے، تو تربوز میں موجود ٹائراماین نامی امینو ایسڈ اسے بڑھا سکتا ہے۔
  • جن افراد کو گھاس یا ریگویڈ جیسے پولن سے الرجی ہوتی ہے، انہیں تربوز کھانے سے سانس کی تکلیف یا سوجن ہو سکتی ہے۔
  • شوگر کے مریضوں کو تربوز محدود مقدار میں کھانا چاہیے، کیونکہ اس میں قدرتی شوگر ہوتی ہے۔
  • جن لوگوں کو آئی بی ایس یا ہاضمے سے متعلق مسائل ہوتے ہیں، انہیں تربوز کھانے کے بعد گیس، قبض یا دست جیسی شکایات ہو سکتی ہیں۔

 

تو یہ تھے تربوز کے فوائد اور ممکنہ نقصانات۔ اور ہاں! اگر آپ کو یہ ویڈیو پسند آیا ہو تو اسے لائک، شیئر اور سبسکرائب کرنا نہ بھولیں۔

 

Source:-1. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC9692283/ 

               2. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC9318495/

ڈس کلیمر

یہ معلومات طبی مشورے کا متبادل نہیں ہے۔ اپنے علاج میں کوئی تبدیلی کرنے سے پہلے اپنے ہیلتھ کیئر فراہم کنندہ سے مشورہ کریں۔ Medwiki پر جو کچھ آپ نے دیکھا یا پڑھا ہے اس کی بنیاد پر پیشہ ورانہ طبی مشورے کو نظر انداز یا تاخیر نہ کریں۔

ہمیں تلاش کریں۔:
sugar.webp

لاریب

Published At: May 13, 2025

Updated At: Jun 2, 2025