کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمارے دماغ، دل اور آنکھوں کو صحت مند رکھنے میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے؟ لیکن ہمارا جسم اومیگا تھری خود نہیں بنا سکتا! اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اسے اپنی خوراک میں شامل کریں۔آج کی اس ویڈیو میں ہم آپ کو Omega-3 کے 5 ایسے فوائد بتائیں گے، جنہیں جاننے کے بعد آپ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے نہیں روک پائیں گے۔بچوں کی دماغی نشوونما کے لیے ضروریبچوں کی دماغی نشوونما کے لیے اومیگا 3 فیٹی ایسڈ بہت ضروری ہوتے ہیں۔ یہ دماغی خلیات کو مضبوط بناتے ہیں، جس سے یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔ حمل کے دوران اومیگا تھری فیٹی ایسڈ بچے کی بینائی اور ذہنی نشوونما میں بھی مدد کرتا ہے۔دل کی بیماریوں سے بچاتا ہےاومیگا 3 خراب کولیسٹرول اور Triglycerides کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ اومیگا تھری ہمارے خون کو گاڑھا ہونے سے روکتا ہے، جس سے خون کے لوتھڑے نہیں بنتے اور بلڈ پریشر بھی نارمل رہتا ہے۔Autoimmune Diseases میں مددگارآٹو امیون بیماریاں تب ہوتی ہیں جب جسم کا امیون سسٹم اپنے ہی صحت مند خلیات پر حملہ کرنے لگتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہمارے امیون سسٹم کو متوازن رکھتے ہیں، جس سے جسم کی سوجن کم ہو جاتی ہے اور جوڑوں کے درد اور اکڑن میں راحت ملتی ہے۔ Arthritis, Lupus یا دیگر آٹو امیون بیماریوں میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کو خوراک میں شامل کرنا بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ڈپریشن اور بے چینی سے راحتتحقیقات کے مطابق، اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ہمارے مزاج کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ Serotonin اور ڈوپا مائن جیسے نیوروٹرانسمیٹرز کو بڑھاتے ہیں، جس سے تناؤ اور پریشانی کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ دماغی خلیات کے درمیان رابطے کو بہتر کرتے ہیں، جس سے دماغی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔دمہ کے خطرے کو کم کرتا ہےجو بچے اومیگا تھری سے بھرپور غذا کھاتے ہیں، ان میں دمہ کا خطرہ کم ہوتا ہے کیونکہ یہ پھیپھڑوں کی سوجن کو کم کرتا ہے۔ دمہ سے متاثرہ افراد کے لیے اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کو اپنی خوراک میں شامل کرنا ایک بہترین آپشن ہے۔اگر آپ Omega-3 سے بھرپور غذاؤں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں، تو ہماری اگلی ویڈیو ضرور دیکھیں! اور اگر ویڈیو پسند آئے تو لائک, شیئر, اور سبسکرائبکرنانہبھولیں۔Source:- 1. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK564314/2. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC3262608/3. https://www.mkuh.nhs.uk/wp-content/uploads/2024/09/BDA-Omega-3.pdf4. https://www.webmd.com/healthy-aging/omega-3-fatty-acids-fact-sheet5. https://www.webmd.com/drugs/2/drug-17804/omega-3-oral/details
آج ہم بات کرتے ہیں سردیوں کی 5 سبزیوں کے بارے میں جو آپ کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں:1. Cabbage (پتہ گوبھی)پتہ گوبھی میں کچھ ایسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو سرد موسم میں آپ کے جسم کو مضبوط اور صحت مند رکھتے ہیں۔ اس میں وٹامن سی کی بھرپور مقدار ہوتی ہے، جو نہ صرف آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے بلکہ جسم کو نزلہ اور کھانسی سے لڑنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ پتہ گوبھی میں موجود فائبر، ہمارے ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔2. Carrots (گاجر)گاجر میں بیٹا کیروٹین نامی ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے، جو جسم میں جا کر وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ وٹامن اے نہ صرف آپ کی بینائی کو بہتر بناتا ہے، بلکہ یہ آپ کی جلد کو بھی چمکدار اور صحت مند رکھتا ہے۔ تو، اپنی جلد کو سردیوں کی ٹھنڈی اور خشک ہوا سے بچانے کے لیے گاجر ضرور کھائیں۔3. Beetroot (چقندر)چقندر میں آئرن اور قدرتی نائٹریٹس پائے جاتے ہیں، جو آپ کے خون کی گردش کو بہتر بناتے ہیں۔ اس سے جسم کو زیادہ توانائی ملتی ہے اور سردی کی وجہ سے ہونے والی سستی بھی کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، چقندر کھانے سے آپ کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے جو آپ کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتا ہے۔4. Pumpkin (کدو)کدو میں دو اہم وٹامنز: وٹامن اے اور وٹامن سی پائے جاتے ہیں، جو جلد کو سردیوں کی خشکی سے بچاتے ہیں اور صحت مند رکھتے ہیں۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی موجود ہوتے ہیں، جو جسم کو انفیکشنز سے بچانے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس لیے سردیوں میں نزلہ زکام اور فلو جیسی بیماریوں سے بچنے کے لیے کدو ضرور کھائیں۔5. Mustard Greens (سرسوں)سرسوں میں وٹامن کے اور کیلشیم بھرپور مقدار میں موجود ہوتے ہیں، جو ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو زہریلے مادوں اور انفیکشنز سے محفوظ رکھتے ہیں۔ سرسوں ہاضمے کے لیے بھی مفید ہے اور سردیوں میں جسم کو گرم رکھنے میں مدد دیتی ہے۔سردیوں میں صحت مند رہنے کے لیے ان 5 سبزیوں کو اپنی خوراک میںضرورشاملکریں۔Source:- 1. https://health.clevelandclinic.org/5-foods-for-winter-weather2. https://health.clevelandclinic.org/heres-how-to-make-a-healthy-winter-meal-plan3. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC6544626/4. https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/24377584/5. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC5622774/
ٹنسلائٹس آپ کے گلے کے پچھلے حصے میں دونوں طرف سوفٹ ٹشوز کی دو چھوٹی گانٹھ ہوتی ہیں۔ ٹنسلائٹس تب ہوتا ہے جب آپ کے ٹانسلس متاثر ہو جاتے ہیں۔ جب ٹانسلس متاثر ہو جاتے ہیں، تو وہ سوج جاتے ہیں اور ان میں درد بھی ہوتا ہے، اور اس حالت میں کچھ بھی نگلنے میں تکلیف محسوس ہوتی ہے۔عام طور پر، ٹنسلائٹس کی پہلی علامت گلے میں خراش ہوتی ہے۔ اس کا پتہ لگانے کے لیے ڈاکٹر عموماً آپ کے گلے کی لالی اور سوجن کی جانچ کرتے ہیں اور ساتھ ہی:بخار، کھانسی، بہتی ناک، دانے یا پیٹ درد جیسی دیگر علامات کے بارے میں پوچھتے ہیں، تاکہ دیگر ممکنہ بیماریوں کو مسترد کیا جا سکے۔انفیکشن کے کسی بھی امکان کے لیے آپ کے کان اور ناک کی جانچ کرسکتے ہیں۔آپ کی گردن کے اطراف کو چھو کر محسوس کرتے ہیں کہ کہیں آپ کے لمف نوڈس سوجے ہوئے تو نہیں ہیں۔ایک بار ٹنسلائٹس کی تشخیص ہو جانے کے بعد، علاج کا منصوبہ اس کی وجہ پر منحصر ہوتا ہے۔ٹنسلائٹس کا علاج:اگرچہ وائرل ٹنسلائٹس اور بیکٹیریل ٹنسلائٹس کی علامات ایک جیسی ہو سکتی ہیں، لیکن ان کے علاج مختلف ہیں۔ ٹنسلائٹس کا علاج اس طرح کیا جا سکتا ہے:کچھ دوائیاں:اگر یہ ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے، تو آپ کے ڈاکٹر penicillin، clindamycin یا cephalosporin جیسی اینٹی بائیوٹک لکھ سکتے ہیں۔ آپ کو اپنے ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے اور اینٹی بائیوٹک کا کورس مکمل کرنا چاہیے، چاہے آپ کو چند دنوں میں آرام محسوس ہونے لگے۔ اگر آپ درمیان میں کورس چھوڑ دیتے ہیں، تو انفیکشن مزید خراب ہو سکتا ہے یا جسم کے دوسرے حصے میں پھیل سکتا ہے۔اگر آپ کو بہت زیادہ درد ہو تو آپ کے ڈاکٹر گلے کی خراش میں مدد کے لیے ibuprofen یا acetaminophen جیسے OTC (over-the-counter) painkillers تجویز کر سکتے ہیں۔سرجری:اگر آپ کو بار بار ٹنسلائٹس کی شکایت ہو، تو آپ کا ڈاکٹر Tonsillectomy (Tonsils کو سرجری کے ذریعے نکالنے) کی تجویز دے سکتا ہے۔ یہ آپ کے Tonsils کو سرجری کے ذریعے ہٹانے کا ایک طریقہ ہے۔Tonsils کو نکالنے کے لیے عام طور پر دھات کے آلات استعمال کیے جاتے ہیں، جسے "cold steel" Tonsillectomy کہا جاتا ہے۔ لیکن اس قسم کی سرجری میں مریض کو کافی خون بہنے اور درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ خون کے بہاؤ اور درد کو کم کرنے کے لیے، ڈاکٹر کئی سالوں سے مختلف سرجری طریقے استعمال کر رہے ہیں، جیسے کہ:Bipolar radiofrequency ablation (Coblation)Bipolar electrodissection (Electrocauterization or Electrocautery)Harmonic scalpelMicrodebrider-assisted partial tonsillectomyDiathermyLaser surgeryCryosurgeryان میں سے کسی بھی طریقے سے ٹنسلائٹس کو ہٹایا جا سکتا ہے، لیکن صحیح تشخیص اور علاج کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بہت ضروری ہےSource:-1. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC10597714/ 2. https://my.clevelandclinic.org/health/diseases/21146-tonsillitis
سب سے پہلے سمجھتے ہیں کہ ٹنائٹس یا کان بجنا آخر ہوتا کیا ہے؟ٹنائٹس یا کان بجنا ایک ایسی گھنٹی بجنے (ringing)، بھنبھناہٹ (buzzing)، یا سیٹی کی آواز (whistling) ہوتی ہے جو آپ کے کانوں میں تو سنائی دیتی ہے، لیکن کوئی اور اسے نہیں سن سکتا! یہ کوئی بیماری نہیں بلکہ ایک علامت ہے کہ شاید آپ کے کانوں میں کوئی مسئلہ ہے۔ٹنائٹس ایک یا پھر دونوں کانوں میں ہو سکتا ہے، اور یہ عام طور پر تب زیادہ محسوس ہوتا ہے جب چاروں طرف خاموشی ہو، جیسے جب آپ سونے کی کوشش کر رہے ہوں۔ٹنائٹس کیسے ہوتا ہے اور اس کی وجوہات کیا ہیں؟جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، ویسے ویسے کانوں کے اندر موجود خلیے (cells) کمزور ہونے لگتے ہیں، جس کی وجہ سے سننے کی صلاحیت کم ہو سکتی ہے اور Tinnitus بھی پیدا ہو سکتا ہے۔اگر کانوں میں زیادہ موم (earwax) جمع ہو جائے، کان میں انفیکشن ہو، یا سائنَس (sinus) کی کوئی پریشانی ہو، تو یہ کانوں میں دباؤ پیدا کر سکتا ہے، جس کی وجہ سے کان بجنا شروع ہو سکتے ہیں۔کچھ دوائیں (medicines) جیسے ایسپرین (aspirin)، اینٹی بایوٹکس (antibiotics)، اینٹی ڈپریسنٹس (antidepressants) اور کیموتھراپی (chemotherapy) کی دوائیں بھی Tinnitus کا سبب بن سکتی ہیں۔سر یا گردن پر چوٹ لگنے سے کانوں کی نسوں (nerves) اور خون کی روانی (blood flow) پر اثر پڑ سکتا ہے، جس کی وجہ سے بھی Tinnitus ہو سکتا ہے۔ہائی بلڈ پریشر، تھائیرائیڈ کی پریشانی، ڈپریشن، ذہنی دباؤ (anxiety)، اور الرجیز جیسی بیماریاں بھی بعض اوقات کانوں کے بجنے کا باعث بن سکتی ہیں۔ٹنائٹس یا کان بجنے کی اہم علامات کیا ہیں؟کانوں میں مسلسل کوئی آواز سنائی دینا، Tinnitus یا کان بجنے کی سب سے عام علامت ہے۔ یہ آواز مختلف اقسام کی ہو سکتی ہے، جیسے:گھنٹی بجنے کی آواز (Ringing)بھنبھناہٹ (Buzzing)سیٹی بجنے کی آواز (Whistling)شیر کی گرج جیسی آواز (Roaring)فُسفُسانے کی آواز (Hissing)بعض اوقات کچھ لوگوں کو Tinnitus کے دوران موسیقی سنائی دینے کا بھی احساس ہوتا ہے۔ٹنائٹس یا کان بجنے کو کیسے کنٹرول کیا جائے؟Tinnitus کا کوئی مستقل علاج نہیں ہے، لیکن آپ کچھ طریقوں سے اسے بہتر طریقے سے کنٹرول کر سکتے ہیں، جیسے:گہرے سانس لینے کی مشقیں (Breathing Exercises)ورزش، جیسے چہل قدمی (Walking) اور تیراکی (Swimming)مراقبہ (Meditation) اور یوگا (Yoga)Source:- 1. https://www.webmd.com/a-to-z-guides/understanding-tinnitus-basics2. https://www.webmd.com/a-to-z-guides/tinnitus-triggers3. https://www.nidcd.nih.gov/health/tinnitus4. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK430809/5. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK395560/
کان کا درد کئی وجوہات کی وجہ سے ہو سکتا ہے، اور یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ کو کان کا درد کیوں ہو رہا ہے تاکہ آپ اسے صحیح طریقے سے ٹھیک کر سکیں۔کان کے درد کے کچھ عام اسباب یہ ہیں:کان خود کو محفوظ رکھنے کے لیے ویکس یا میل بناتا ہے، لیکن کبھی کبھی یہ میل جم جاتا ہے اور کان میں ہی پھنس کر رہ جاتا ہے۔ اس سے درد ہو سکتا ہے یا سننے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ کان صاف کرنے کے لیے کبھی بھی کاٹن سویب کا استعمال نہ کریں، کیونکہ یہ میل کو اور اندر دھکیل دیتا ہے۔ آپ اسے ٹھیک کرنے کے لیے کان کے میل کو نرم کرنے والے ڈراپس کا استعمال کر سکتے ہیں۔جب آپ ہوائی جہاز میں سفر کر رہے ہوتے ہیں یا لفٹ میں جاتے ہیں، تو کان میں دباؤ تیزی سے بدل جاتا ہے۔ اس سے کانوں میں درد ہو سکتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ہوائی جہاز کے ٹیک آف اور لینڈنگ کے وقت چیونگم چبائیں یا جمائی لیں۔ یہ کان میں پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔اگر پانی کان میں پھنس جاتا ہے تو انفیکشن ہو سکتا ہے۔ اس سے کان میں کھجلی، سوجن یا پیپ بھی ہو سکتا ہے۔ اسے روکنے کے لیے نہانے کے بعد کانوں کو سوکھا رکھیں۔سردی یا الرجی کی وجہ سے آپ کا سائنَس سوج سکتا ہے اور مڈل ایئر کو بلاک کر سکتا ہے۔ اس سے کان میں درد ہو جاتا ہے۔کبھی کبھی کان کا درد دراصل دانت کے مسئلے یا جبڑے کے درد (ٹی ایم جے) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ان مسائل کی وجہ سے کان کے آس پاس درد محسوس ہو سکتا ہے۔اگر کان کا درد زیادہ دنوں تک رہے، اور اس کے ساتھ بخار یا گلے میں خراش بھی ہو، تو ایک ای این ٹی اسپیشلسٹ کوضروردکھائیں۔Source:- 1. https://my.clevelandclinic.org/health/symptoms/earache-ear-pain2. https://www.webmd.com/cold-and-flu/ear-infection/why-does-ear-hurt3. https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/29365233/4. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK227/5. https://www.nhs.uk/conditions/earache/
اگر آپ بھی پیٹ پھولنے سے چھٹکارا چاہتے ہیں تو یہ غذائیں اپنے کھانے میں شامل کرنا نہ بھولیں۔بتھوا کے بیج (Quinoa)بتھوا کے بیج ایک مکمل اناج (whole grain) ہیں جن میں فائبر کی کافی مقدار ہوتی ہے۔ فائبر آپ کے کھانے کو بہتر طور پر ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے پیٹ پھولنے کا مسئلہ کم ہو جاتا ہے۔ آپ بتھوا کے بیج کو سلاد، سوپ میں ڈال سکتے ہیں یا چاول کے متبادل کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔جو (Oat)جو میں beta-glucan نامی ایک گھلنے والا فائبر (soluble fiber) ہوتا ہے۔ اگر آپ اپنا دن ایک مزیدار دلیے (oatmeal) سے شروع کرتے ہیں تو یہ آپ کے ہاضمے کو بہتر بناتا ہے، پیٹ پھولنے کو کم کرتا ہے اور کولیسٹرول کو بھی کنٹرول میں رکھتا ہے۔ یہ ناشتہ کے لیے بہترین انتخاب ہے۔گرین ٹی (Green Tea)گرین ٹی میں catechins نامی اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو کھانے کو ہضم کرنے میں مددگار ہیں۔ یہ پیٹ پھولنے میں آرام دینے کا ذریعہ بھی ہے۔ اسے صبح یا کھانے کے بعد ضرور پئیں۔انناس (Pineapple)انناس میں بروملین نامی ایک انزائم ہوتا ہے جو جسم میں سوزش کم کرنے، پروٹین کو توڑنے اور کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور پیٹ پھولنے کا مسئلہ ختم ہو جاتا ہے۔تربوز (Watermelon)تربوز کو قدرتی پانی کا ذریعہ (natural diuretic) کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو جسم کو ہائیڈریٹ رکھتی ہے۔ ہائیڈریٹ رہنے سے پیٹ پھولنے میں کمی آتی ہے۔ یہ اضافی نمک کو خارج کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے، جس سے آپ ہلکا محسوس کرتے ہیں۔اجوائن کے پتے اور ڈنٹھل (Celery)اجوائن میں 95% پانی ہوتا ہے جو جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے بہترین ہے۔ اس میں موجود فائبر اور ایپی جینن نامی کمپاؤنڈ جسم کی سوزش، قبض اور پیٹ پھولنے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔کھیرا (Cucumber)کھیرا سلکا، وٹامن K اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں موجود cucurbitacin نامی ایک جزو جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے اور ہاضمہ بہتر بناتا ہے۔ اس سے پیٹ پھولنے کا مسئلہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ادرک (Ginger)ادرک میں gingerol اور shogaols نامی اجزاء ہوتے ہیں جو معدے کی تکالیف کو کم کرتے ہیں۔ یہ آنتوں کو سکون پہنچاتے ہیں اور کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔اس لیے ادرک کی چائے پینے یا ایک چھوٹا ٹکڑا کھانے سے پیٹ پھولنے میں آرام ملتا ہے۔بیریز (Berries)بلیو بیریز، اسٹرابیریز اور راسبریریز فائبر اور پانی سے بھرپور ہوتی ہیں۔ یہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھتی ہیں، آنتوں کی صحت کو بہتر بناتی ہیں اور پیٹ پھولنے کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔دہی (Curd)دہی میں موجود پروبائیوٹکس، جو اچھے بیکٹیریا کہلاتے ہیں، معدے کی خرابیوں کو کم کرتے ہیں اور پیٹ پھولنے کا مسئلہ ختم کرتے ہیں۔ Lactobacillus اور Bifidobacterium جیسے پروبائیوٹکس دہی میں پائے جاتے ہیں، جو معدے کے لیے فائدہ مند ہیں۔Source:- 1. https://health.clevelandclinic.org/foods-that-help-with-bloating2. https://www.webmd.com/diet/ss/slideshow-foods-to-help-you-ease-bloating3. https://www.niddk.nih.gov/health-information/digestive-diseases/gas-digestive-tract/eating-diet-nutrition4. https://www.nhs.uk/conditions/irritable-bowel-syndrome-ibs/diet-lifestyle-and-medicines/5. https://www.nhs.uk/conditions/bloating/
بچوں کے منہ میں ہونے والے چھالے ان کے لیے کافی تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، لیکن انہیں ٹھیک کرنے کے کئی مؤثر طریقے بھی موجود ہیں۔بچوں کے منہ میں چھالوں کے 5 موثر گھریلوعلاجایک چمچ نمک کو آدھے کپ گرم پانی میں ڈال کر اپنے بچے سے 30 سیکنڈ تک غرارے کروائیں۔ نمک چھالے کو صاف کرتا ہے اور سوجن کو بھی کم کرتا ہے۔ اس لیے غرارے کرنے سے آپ کے بچے کے چھالے جلدی ٹھیک ہو جائیں گے۔شہد میں ہائیڈروجن پرآکسائیڈ اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، اس لیے آپ اپنے بچے کے چھالوں پر شہد بھی لگا سکتے ہیں۔ یہ چھالوں کو ٹھیک کرنے کے لیے کافی مددگار ہوتا ہے کیونکہ اس میں جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں۔ شہد چھالوں کو بڑھنے سے روکتا ہے اور درد کو بھی کم کرتا ہے۔لونگ کا تیل دانت اور منہ کے درد کو ٹھیک کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ چھالوں سے ہونے والے درد کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، اور ساتھ ہی ساتھ چھالوں کے آس پاس کی سوجن کو بھی کم کرتا ہے۔ آپ ایک کاٹن سواب کی مدد سے لونگ کا تیل اپنے بچے کے چھالوں پر لگا دیں، اس سے انہیں درد میں بہت آرام ملے گا۔ایل ویرا میں ایلوین نامی ایک مرکب ہوتا ہے، جس میں سوزش کم کرنے کی خصوصیات ہوتی ہیں۔ اس لیے آپ ایلو ویرا کے جیل کو بھی چھالوں پر لگا سکتے ہیں۔ یہ سوجن کو کم کرتا ہے اور چھالوں کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے۔ہلدی میں کرکیومن ہوتا ہے، جو انفیکشن سے لڑتا ہے اور چھالوں کو بھی ٹھیک کرتا ہے۔ اس لیے آپ ہلدی کا پیسٹ بنا کر اسے اپنے بچے کے چھالوں پر لگا سکتے ہیں۔ اس سے چھالا اور درد دونوں میں ہی آرام ملے گا۔ان نسخوں کے علاوہ، اپنے بچے کو زیادہ پانی پلائیں، ان کے منہ کو نرم برسلز والے ٹوتھ برش سے صاف کریں، اور انہیں مصالحے دار کھانے نہ کھلائیں۔ اگر پھر بھی چھالا ٹھیک نہ ہو، تو ڈاکٹر سے مشورہضرورکریں۔Source:- 1. https://www.webmd.com/oral-health/canker-sores2. https://www.webmd.com/oral-health/remedies-canker-sores3. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK546251/4. https://www.nhsinform.scot/illnesses-and-conditions/mouth/mouth-ulcer/5. https://www.nhs.uk/conditions/mouth-ulcers/
جیسے ہی سردیوں کا موسم آتا ہے، ہمیں اپنے جسم کو مضبوط اور تندرست رکھنے پر توجہ دینی چاہیے۔ اس میں Giloy ہماری مدد کر سکتا ہے۔ یہ ایک طاقتور آیورویدک جڑی بوٹی ہے۔چلیے جانتے ہیں Giloy کے کچھ فوائد۔مدافعتی نظام مضبوط بنائےGiloy آپ کے جسم کی مدافعتی نظام مضبوط کرنے میں مدد کرتا ہے۔ سردیوں میں ہمارا جسم سردی اور بخار جیسی بیماریوں سے مؤثر طریقے سے نہیں لڑ پاتا ہے۔ Giloy آپ کے جسم کو ان بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتا ہے، کیونکہ اس میں زیادہ اینٹی آکسیڈنٹ مواد پایا جاتا ہے۔وزن کم کرنے میں مددگارGiloy وزن کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس میں دو مرکبات ہوتے ہیں: Adenopectin اور Lectin، جو وزن کم کرنے میں آپ کی مدد کرتے ہیں۔ یہ مرکبات جسم سے اضافی پانی نکالنے میں مدد دیتے ہیں اور پانی کی زیادتی سے پیدا ہونے والی سوجن کو کم کرتے ہیں، خاص طور پر سردیوں کے موسم میں جب یہ مسئلہ عام ہوتا ہے۔ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفیداگر آپ کو ذیابیطس ہے یا آپ اپنے بلڈ شوگر لیول کے بارے میں فکر مند ہیں، تو Giloy کا استعمال کریں۔ یہ انسولین کی حساسیت کو بڑھا کر بلڈ شوگر لیول کو درست رکھتا ہے۔ Giloy کا روزانہ استعمال بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھتا ہے اور سردیوں کے مہینوں میں شوگر کی اچانک کمی یا زیادتی کو روکتا ہے۔ہاضمہ بہتر بنائےGiloy ہاضمے کو بہتر بنانے میں مددگار ہے۔ یہ آنتوں کی حرکت کو درست کرتا ہے اور قبض جیسی مشکلات کو کم کرتا ہے، جو سردیوں میں زیادہ کھانے کی وجہ سے ہو سکتی ہیں۔ یہ لیور کے افعال کو بھی بہتر بناتا ہے، تاکہ آپ کی صحت اچھی رہے۔ذہنی دباؤ کم کرےسردیوں کے دنوں میں ٹھنڈے موسم کی وجہ سے کبھی کبھار دباؤ ہو سکتا ہے۔ Giloy دباؤ کو کم کرتا ہے۔ یہ آپ کی ذہانت کو بھی بہتر بناتا ہے، جس سے آپ زیادہ فوکس اور چوکس رہ سکتے ہیں۔Giloy کا استعمال کیسے کریں؟Giloy کو آپ صبح خالی پیٹ استعمال کریں۔ آپ 2-4 چمچ Giloy کے جوس کو ایک گلاس نیم گرم پانی میں ملا کر پی سکتے ہیں۔ اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں، تو ایلوویرا جوس بھی ملا سکتے ہیں۔ ہاضمے کے لیے، Giloy جوس کو آملہ جوس کے ساتھ ملا کر پینا فائدہ مند ہوتا ہے۔سردیوں کے موسم میں، آپ اپنے کھانے میں Giloy کو شامل کرکے اپنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔Giloy کا استعمال کریں اور اپنے جسم میں تبدیلی محسوس کریں!احتیاطی تدابیرGiloy کو آیوروید میں کافی استعمال کیا جاتا ہے اور یہ صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ لیکن، اسے اپنی خوراک میں شامل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں، خاص طور پر اگر آپ حاملہ ہیں، دودھ پلا رہی ہیں، یا آپ کو کوئی اور بیماری ہے۔Source:- 1. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC3644751/ 2. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC3644751/
Shorts
لونگ کی خالصیت کو ٹیسٹ کرنے کا آسان طریقہ!

Drx. Lareb
B.Pharma
اُبلے ہوئے انڈے: وزن کم کرنے، پٹھوں اور ہڈیوں کے لیے اچھے

Drx. Lareb
B.Pharma
پورے انڈے vs انڈے کی سفیدی: وزن کم کرنے اور مسلز بنانے کے لیے کون بہتر؟

Drx. Lareb
B.Pharma
گڑ کھانے کے فوائد!

Drx. Lareb
B.Pharma