عنوان: گردے کی پتھری خوراک: روزانہ یہ 5 غذائیں گردے کی پتھری کے مریض غلطی سے بھی زیادہ نہ کھائیں*یو آر ایل - پتھری کی صورت میں کیا نہیں کھانا چاہیے؟کیا آپ کے گردے میں پتھری ہے اور کیا آپ بھی روزانہ یہ 5 غذائیں کھاتے ہیں؟ گردے کی پتھری کے علاج کی جگہ مزید پتھری نہ بننے لگیں۔5 عام غذائیں ہیں جو گردے میں پتھری ہونے کی صورت میں نہیں کھانی چاہیے۔نمک: نمک میں سوڈیم ہوتا ہے، اور جب آپ کے جسم میں بہت زیادہ سوڈیم ہوتا ہے، تو کیلشیم پیشاب میں جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے، جو دوسرے کیمیکلز جیسے آکسیلیٹ یا فاسفورس کے ساتھ مل کر پتھری بناتا ہے۔ اس لیے اپنے کھانے میں نمک کی مقدار کم کریں، خاص طور پر باہر کے کھانے یا پیک شدہ کھانے سے پرہیز کریں۔پالک: پالک میں بہت زیادہ آکسیلیٹ ہوتا ہے، جو گردے میں کیلشیم کے ساتھ مل کر پتھری بناتا ہے۔ اس لیے آکسیلیٹ والی سبزیوں جیسے چقندر، بھنڈی یا ساگ کا استعمال کم کریں۔جانوروں کی پروٹین: پروٹین کے لیے لال گوشت، چکن، انڈے، پگ کا گوشت جیسے نان ویج کھانے کا استعمال کیا جاتا ہے، لیکن یہ خوراک آپ کے جسم میں یورک ایسڈ کی سطح کو بڑھاتی ہے، جس سے گردے میں پتھری کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ کیونکہ جب یورک ایسڈ بڑھتا ہے تو سٹریٹ کم ہوجاتا ہے جس کا کام گردے کی پتھری کو بننے سے روکنا ہے۔کولڈ ڈرنکس: کوکا کولا، فانٹا، پیپسی، ماؤنٹین ڈیو، یا کوئی بھی کولڈ ڈرنک ہو، ان سب میں فاس فیٹ کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو گردے میں جا کر کیلشیم کے ساتھ جڑ جاتی ہے اور پتھری بناتی ہے۔چاکلیٹ اور خشک میوہ جات: چاکلیٹ اور خشک میوہ جات جیسے کاجو، بادام، یا کھجور میں آکسیلیٹ کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو گردے میں کیلشیم کے ساتھ مل کر کیلشیم آکسیلیٹ پتھر بناتی ہے۔لہذا یاد رکھیں، ہر خوراک ہر وقت صحت مند نہیں ہے. وہ غذائیں جنہیں آپ صحت مند سمجھتے ہوئے کھا رہے ہیں بعض اوقات آپ کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ اگر آپ کو گردے کی پتھری یا کوئی اور مسئلہ ہے تو اپنے ڈاکٹر یا ماہر خوراک سے اپنا ڈائیٹ پلان ضرور حاصل کریں۔Source:-1. https://www.niddk.nih.gov/health-information/urologic-diseases/kidney-stones/eating-diet-nutrition 2. https://www.health.qld.gov.au/__data/assets/pdf_file/0033/429729/diet-kidney-stones.pdf
کیا آپ جانتے ہیں کہ جیسے جیسے مرد 25 سال کی عمر کے قریب پہنچتے ہیں، ان کا پروسٹیٹ گلینڈ بڑھنے لگتا ہے۔ اسے Benign Prostatic Hyperplasia (BPH) بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ انہیں کینسر ہے۔علاماتبعض اوقات بی پی ایچ والے مردوں کو کبھی احساس نہیں ہوتا کہ ان کا پروسٹیٹ بڑھ گیا ہے، لیکن بی پی ایچ اکثر کچھ مسائل کے ساتھ آتا ہے، جیسے:بار بار پیشاب کرنا، خاص کر رات کوپیشاب کا کم آنا، جیسے صرف ٹپکنا یا لیک ہوناپیشاب کے دوران کچھ دشواری جیسے شروع کرنے یا روکنے میںایسا محسوس کرنا جیسے پورا پیشاب ایک ہی بار میں نہیں نکل سکتا۔طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں جو پروسٹیٹ کی علامات کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہیں:پروسٹیٹ کے مسائل سے نجات حاصل کرنے کے لیے طرز زندگی کی 5 موثر ترین تبدیلیاں جیسے کہ باقاعدہ ورزش، صحت بخش خوراک، وزن کو کنٹرول کرنا، سگریٹ نوشی ترک کرنا اور کیفین اور الکحل کا استعمال کم کرنا بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ورزش کریں: ورزش اور مراقبہ باقاعدگی سے کریں۔ گہری سانس لینے کی مشقیں تناؤ کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ وہ مرد جو گھبراہٹ اور تناؤ کا شکار ہوتے ہیں اکثر پیشاب کردیتے ہیں۔وقت لیں: جب آپ باتھ روم میں ہوں تو اپنے پیشاب کی نالی کو مکمل طور پر خالی کرنے کے لیے وقت لیں۔ اس سے بار بار پیشاب کے لیے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔پیشاب کو ٹپکنے سے روکیں: پیشاب کرنے کے بعد ٹپکنے کو کم کرنے کے لیے، ایک ہاتھ کی دو یا تین انگلیاں اپنے سکروٹم سی تقریباً ایک انچ کے پیچھے رکھیں اور آہستہ سے اوپر کی طرف دبائیں۔اپنے ڈاکٹر سے بات کریں: کچھ دوائیں، جیسے اینٹی ہسٹامائنز اور ڈیکونجسٹنٹ، بھی پیشاب کو متاثر کرتی ہیں۔ آپ کا ڈاکٹر خوراک کا شیڈول بدل سکتا ہے یا کوئی دوسری دوا تجویز کر سکتا ہے۔شام کے وقت مائعات پینے سے پرہیز کریں: خاص طور پر کیفین والے اور الکوحل والے مائعات سے پرہیز کریں۔ادویات ہمیشہ ایک آپشن ہوتی ہیں، لیکن طرز زندگی میں کچھ آسان تبدیلیاں پروسٹیٹ کے بڑھنے کی علامات کو دور کرنے میں مددگار ہوسکتی ہیں۔ تو کیوں نہ انہیں آزمائیں؟ادویات اور سرجری کے اختیارات کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ہماری دیگر ویڈیوز دیکھیں۔ مزید معلومات کے لیے ہمارے چینل کو لائک اور سبسکرائب کریں۔Source:-1.https://www.health.harvard.edu/mens-health/4-tips-for-coping-with-an-enlarged-prostate
آپ کو یہ جان کر حیرت ہو سکتی ہے کہ فیٹی لیور آج کل دنیا کے بہت زیادہ لوگوں کو متاثر کر رہا ہے۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جو بغیر علامات کے بھی پیدا ہو سکتی ہے، لیکن اگر آپ اس کے نشانات کو سمجھ لیں، تو آپ اسے جلدی سے پکڑ سکتے ہیں۔چلیے دیکھتے ہیں فیٹی لیور کے 5 انتباہی نشانات۔ہمیشہ تھکاوٹ محسوس کرناکیا آپ ہمیشہ تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں، چاہے آپ نے اچھی نیند کیوں نہ لی ہو؟ فیٹی لیور آپ کو تھکاوٹ محسوس کروا سکتا ہے کیونکہ آپ کا لیور اپنا کام صحیح سے نہیں کر رہا ہوتا۔پیٹ میں دردکیا آپ نے اپنے پیٹ کے دائیں طرف درد محسوس کیا ہے؟ یہ فیٹی لیور کا اشارہ ہو سکتا ہے۔ فیٹی لیور آپ کے پیٹ میں سوجن پیدا کر سکتا ہے، جس سے درد ہوتا ہے۔اچانک وزن کم ہو جاناکیا بغیر کچھ کیے آپ کا وزن کم ہو رہا ہے؟ اگر آپ کا لیور ٹھیک سے کام نہیں کر رہا، تو یہ آپ کے میٹابولزم کو متاثر کر سکتا ہے، جس کی وجہ سے وزن میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔جلد اور آنکھوں میں پیلا پن (جونڈس)کیا آپ اپنے چہرے یا آنکھوں کے سفید حصے میں پیلا پن دیکھ رہے ہیں؟ یہ اس بات کی نشانی ہو سکتی ہے کہ آپ کا لیور زہریلے مواد کو فلٹر کرنے میں مشکل کا سامنا کر رہا ہے، اور یہ ضروری توجہ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔پیٹ اور پاؤں میں سوجناگر آپ کے پیٹ یا پاؤں میں بغیر کسی وجہ کے سوجن ہو رہی ہو، تو یہ لیور کی کارکردگی میں خرابی کا اشارہ ہو سکتا ہے۔ لیور جسم کے سیال کے توازن کو کنٹرول کرتا ہے، اور اگر یہ صحیح سے کام نہیں کرے گا، تو سوجن ہو سکتی ہے۔فیٹی لیور جیسی بیماری کو بڑھنے سے کیسے روکا جائے؟اب جب کہ آپ کو انتباہی نشانات کا پتہ چل گیا ہے، تو یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ فیٹی لیور سے کیسے بچ سکتے ہیں؟کچھ آسان طریقے یہ ہیں:اچھی غذا کھائیں: صحت مند غذائیں جیسے پھل، سبزیاں، اور پروٹین پر توجہ دیں۔ پروسیسڈ فوڈز اور زیادہ شکر والی اشیاء سے بچنا ضروری ہے۔باضابطہ ورزش کریں: ہر ہفتے کم از کم 30 منٹ ورزش کریں۔الکحل کا استعمال کم کریں: زیادہ الکحل پینا فیٹی لیور کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے، اس لیے اس کا استعمال کم سے کم کریں۔تھوڑی سی طرزِ زندگی کی تبدیلیاں اپنا کر آپ اپنے لیور کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔ انتباہی نشانات پر دھیان دینا اور اپنے لیور کا خیال رکھنا ضروری ہے!Source:- 1. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK441992/ 2. https://www.healthdirect.gov.au/fatty-liver
Shorts
پولیو کا عالمی دن: پولیو ویکسین کیوں اہمیت رکھتی ہے
Mrs. Prerna Trivedi
Nutritionist