Whatsapp
image

1:15

اگر آپ کو گردے میں پتھری ہے، تو ان 5 چیزوں سے روزانہ پرہیز کریں!

عنوان: گردے کی پتھری خوراک: روزانہ یہ 5 غذائیں گردے کی پتھری کے مریض غلطی سے بھی زیادہ نہ کھائیں*یو آر ایل - پتھری کی صورت میں کیا نہیں کھانا چاہیے؟کیا آپ کے گردے میں پتھری ہے اور کیا آپ بھی روزانہ یہ 5 غذائیں کھاتے ہیں؟ گردے کی پتھری کے علاج کی جگہ مزید پتھری نہ بننے لگیں۔5 عام غذائیں ہیں جو گردے میں پتھری ہونے کی صورت میں نہیں کھانی چاہیے۔نمک: نمک میں سوڈیم ہوتا ہے، اور جب آپ کے جسم میں بہت زیادہ سوڈیم ہوتا ہے، تو کیلشیم پیشاب میں جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے، جو دوسرے کیمیکلز جیسے آکسیلیٹ یا فاسفورس کے ساتھ مل کر پتھری بناتا ہے۔ اس لیے اپنے کھانے میں نمک کی مقدار کم کریں، خاص طور پر باہر کے کھانے یا پیک شدہ کھانے سے پرہیز کریں۔پالک: پالک میں بہت زیادہ آکسیلیٹ ہوتا ہے، جو گردے میں کیلشیم کے ساتھ مل کر پتھری بناتا ہے۔ اس لیے آکسیلیٹ والی سبزیوں جیسے چقندر، بھنڈی یا ساگ کا استعمال کم کریں۔جانوروں کی پروٹین: پروٹین کے لیے لال گوشت، چکن، انڈے، پگ کا گوشت جیسے نان ویج کھانے کا استعمال کیا جاتا ہے، لیکن یہ خوراک آپ کے جسم میں یورک ایسڈ کی سطح کو بڑھاتی ہے، جس سے گردے میں پتھری کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ کیونکہ جب یورک ایسڈ بڑھتا ہے تو سٹریٹ کم ہوجاتا ہے جس کا کام گردے کی پتھری کو بننے سے روکنا ہے۔کولڈ ڈرنکس: کوکا کولا، فانٹا، پیپسی، ماؤنٹین ڈیو، یا کوئی بھی کولڈ ڈرنک ہو، ان سب میں فاس فیٹ کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو گردے میں جا کر کیلشیم کے ساتھ جڑ جاتی ہے اور پتھری بناتی ہے۔چاکلیٹ اور خشک میوہ جات: چاکلیٹ اور خشک میوہ جات جیسے کاجو، بادام، یا کھجور میں آکسیلیٹ کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو گردے میں کیلشیم کے ساتھ مل کر کیلشیم آکسیلیٹ پتھر بناتی ہے۔لہذا یاد رکھیں، ہر خوراک ہر وقت صحت مند نہیں ہے. وہ غذائیں جنہیں آپ صحت مند سمجھتے ہوئے کھا رہے ہیں بعض اوقات آپ کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ اگر آپ کو گردے کی پتھری یا کوئی اور مسئلہ ہے تو اپنے ڈاکٹر یا ماہر خوراک سے اپنا ڈائیٹ پلان ضرور حاصل کریں۔Source:-1. https://www.niddk.nih.gov/health-information/urologic-diseases/kidney-stones/eating-diet-nutrition 2. https://www.health.qld.gov.au/__data/assets/pdf_file/0033/429729/diet-kidney-stones.pdf

image

1:15

پروسٹیٹ کی علامات کو دور کرنے کے لیے طرز زندگی میں تبدیلیاں

کیا آپ جانتے ہیں کہ جیسے جیسے مرد 25 سال کی عمر کے قریب پہنچتے ہیں، ان کا پروسٹیٹ گلینڈ بڑھنے لگتا ہے۔ اسے Benign Prostatic Hyperplasia (BPH) بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ انہیں کینسر ہے۔علاماتبعض اوقات بی پی ایچ والے مردوں کو کبھی احساس نہیں ہوتا کہ ان کا پروسٹیٹ بڑھ گیا ہے، لیکن بی پی ایچ اکثر کچھ مسائل کے ساتھ آتا ہے، جیسے:بار بار پیشاب کرنا، خاص کر رات کوپیشاب کا کم آنا، جیسے صرف ٹپکنا یا لیک ہوناپیشاب کے دوران کچھ دشواری جیسے شروع کرنے یا روکنے میںایسا محسوس کرنا جیسے پورا پیشاب ایک ہی بار میں نہیں نکل سکتا۔طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں جو پروسٹیٹ کی علامات کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہیں:پروسٹیٹ کے مسائل سے نجات حاصل کرنے کے لیے طرز زندگی کی 5 موثر ترین تبدیلیاں جیسے کہ باقاعدہ ورزش، صحت بخش خوراک، وزن کو کنٹرول کرنا، سگریٹ نوشی ترک کرنا اور کیفین اور الکحل کا استعمال کم کرنا بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ورزش کریں: ورزش اور مراقبہ باقاعدگی سے کریں۔ گہری سانس لینے کی مشقیں تناؤ کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ وہ مرد جو گھبراہٹ اور تناؤ کا شکار ہوتے ہیں اکثر پیشاب کردیتے ہیں۔وقت لیں: جب آپ باتھ روم میں ہوں تو اپنے پیشاب کی نالی کو مکمل طور پر خالی کرنے کے لیے وقت لیں۔ اس سے بار بار پیشاب کے لیے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔پیشاب کو ٹپکنے سے روکیں: پیشاب کرنے کے بعد ٹپکنے کو کم کرنے کے لیے، ایک ہاتھ کی دو یا تین انگلیاں اپنے سکروٹم سی تقریباً ایک انچ کے پیچھے رکھیں اور آہستہ سے اوپر کی طرف دبائیں۔اپنے ڈاکٹر سے بات کریں: کچھ دوائیں، جیسے اینٹی ہسٹامائنز اور ڈیکونجسٹنٹ، بھی پیشاب کو متاثر کرتی ہیں۔ آپ کا ڈاکٹر خوراک کا شیڈول بدل سکتا ہے یا کوئی دوسری دوا تجویز کر سکتا ہے۔شام کے وقت مائعات پینے سے پرہیز کریں: خاص طور پر کیفین والے اور الکوحل والے مائعات سے پرہیز کریں۔ادویات ہمیشہ ایک آپشن ہوتی ہیں، لیکن طرز زندگی میں کچھ آسان تبدیلیاں پروسٹیٹ کے بڑھنے کی علامات کو دور کرنے میں مددگار ہوسکتی ہیں۔ تو کیوں نہ انہیں آزمائیں؟ادویات اور سرجری کے اختیارات کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ہماری دیگر ویڈیوز دیکھیں۔ مزید معلومات کے لیے ہمارے چینل کو لائک اور سبسکرائب کریں۔Source:-1.https://www.health.harvard.edu/mens-health/4-tips-for-coping-with-an-enlarged-prostate

image

1:15

کیا آپ کا لیور خطرے میں ہے؟ فیٹی لیور کی 5 خوفناک علامات جانیں۔

آپ کو یہ جان کر حیرت ہو سکتی ہے کہ فیٹی لیور آج کل دنیا کے بہت زیادہ لوگوں کو متاثر کر رہا ہے۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جو بغیر علامات کے بھی پیدا ہو سکتی ہے، لیکن اگر آپ اس کے نشانات کو سمجھ لیں، تو آپ اسے جلدی سے پکڑ سکتے ہیں۔چلیے دیکھتے ہیں فیٹی لیور کے 5 انتباہی نشانات۔ہمیشہ تھکاوٹ محسوس کرناکیا آپ ہمیشہ تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں، چاہے آپ نے اچھی نیند کیوں نہ لی ہو؟ فیٹی لیور آپ کو تھکاوٹ محسوس کروا سکتا ہے کیونکہ آپ کا لیور اپنا کام صحیح سے نہیں کر رہا ہوتا۔پیٹ میں دردکیا آپ نے اپنے پیٹ کے دائیں طرف درد محسوس کیا ہے؟ یہ فیٹی لیور کا اشارہ ہو سکتا ہے۔ فیٹی لیور آپ کے پیٹ میں سوجن پیدا کر سکتا ہے، جس سے درد ہوتا ہے۔اچانک وزن کم ہو جاناکیا بغیر کچھ کیے آپ کا وزن کم ہو رہا ہے؟ اگر آپ کا لیور ٹھیک سے کام نہیں کر رہا، تو یہ آپ کے میٹابولزم کو متاثر کر سکتا ہے، جس کی وجہ سے وزن میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔جلد اور آنکھوں میں پیلا پن (جونڈس)کیا آپ اپنے چہرے یا آنکھوں کے سفید حصے میں پیلا پن دیکھ رہے ہیں؟ یہ اس بات کی نشانی ہو سکتی ہے کہ آپ کا لیور زہریلے مواد کو فلٹر کرنے میں مشکل کا سامنا کر رہا ہے، اور یہ ضروری توجہ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔پیٹ اور پاؤں میں سوجناگر آپ کے پیٹ یا پاؤں میں بغیر کسی وجہ کے سوجن ہو رہی ہو، تو یہ لیور کی کارکردگی میں خرابی کا اشارہ ہو سکتا ہے۔ لیور جسم کے سیال کے توازن کو کنٹرول کرتا ہے، اور اگر یہ صحیح سے کام نہیں کرے گا، تو سوجن ہو سکتی ہے۔فیٹی لیور جیسی بیماری کو بڑھنے سے کیسے روکا جائے؟اب جب کہ آپ کو انتباہی نشانات کا پتہ چل گیا ہے، تو یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ فیٹی لیور سے کیسے بچ سکتے ہیں؟کچھ آسان طریقے یہ ہیں:اچھی غذا کھائیں: صحت مند غذائیں جیسے پھل، سبزیاں، اور پروٹین پر توجہ دیں۔ پروسیسڈ فوڈز اور زیادہ شکر والی اشیاء سے بچنا ضروری ہے۔باضابطہ ورزش کریں: ہر ہفتے کم از کم 30 منٹ ورزش کریں۔الکحل کا استعمال کم کریں: زیادہ الکحل پینا فیٹی لیور کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے، اس لیے اس کا استعمال کم سے کم کریں۔تھوڑی سی طرزِ زندگی کی تبدیلیاں اپنا کر آپ اپنے لیور کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔ انتباہی نشانات پر دھیان دینا اور اپنے لیور کا خیال رکھنا ضروری ہے!Source:- 1. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK441992/ 2. https://www.healthdirect.gov.au/fatty-liver

image

1:15

HMPV وائرس (Human metapneumovirus): علامات، تشخیص اور علاج کے طریقے!

آج کل Human metapneumovirus (HMPV) کے کیسز کافی سننے کو مل رہے ہیں اور چین کے ساتھ ساتھ اب کچھ کیسز بھارت میں بھی سامنے آئے ہیں۔ دیکھا گیا ہے کہ 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو Human metapneumovirus (HMPV) کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم، بڑی عمر میں بھی اس انفیکشن کا خطرہ موجود رہتا ہے۔HMPV کی علاماتHuman metapneumovirus (HMPV) کی علامات تقریباً ویسی ہی ہوتی ہیں جیسے عام کھانسی زکام کی ہوتی ہیں۔ اوپری سانس کی نالی میں انفیکشن ہونے کی علامات کچھ اس طرح ہو سکتی ہیں: کھانسی، ناک بہنا، بند ناک اور گلے میں خراش۔ جبکہ نچلی سانس کی نالی میں انفیکشن ہونے کی علامات میں شامل ہو سکتے ہیں: دمہ کا اچانک بڑھ جانا، کھانسی میں گہری آواز (کتے جیسی کھانسی)، اور نمونیا۔HMPV کیسے پھیلتا ہے؟HMPV (Human Metapneumovirus) ایک وائرس ہے جو کسی متاثرہ شخص کے براہ راست رابطے میں آنے یا متاثرہ اشیاء کو چھونے سے پھیلتا ہے۔ مثلاً کھانستے اور چھینکتے وقت نکلنے والے قطروں کے رابطے میں آنے سے، متاثرہ شخص سے ہاتھ ملانے، گلے لگانے یا چومنے سے، یا پھر متاثرہ شخص کی چھوئی ہوئی اشیاء کو چھونے سے۔HMPV کی تشخیص:ڈاکٹرز زیادہ تر علامات اور صحت کی ہسٹری دیکھ کر HMPV کا پتہ لگاتے ہیں۔ کبھی کبھی ناک یا گلے سے سیمپل لے کر لیب ٹیسٹ کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ لیکن یہ لیب ٹیسٹ صرف اسی وقت کیا جاتا ہے جب علامات بہت شدید ہوں۔HMPV کا علاج:HMPV کو روکنے یا علاج کے لیے ابھی تک کوئی ویکسین یا دوائیاں دستیاب نہیں ہیں۔ دیکھا گیا ہے کہ اس کا علاج زیادہ تر گھر پر ہی کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر علامات کافی بگڑ جائیں اور ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پڑے تو وہاں پر آپ کی صحت کی نگرانی بہتر طریقے سے کی جا سکتی ہے۔اگر آپ کو سانس لینے میں دشواری ہو تو آکسیجن ماسک کے ذریعے آپ کو سپورٹ دیا جا سکتا ہے۔آپ کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے IV کے ذریعے سیال مادے دیے جا سکتے ہیں۔کچھ شدید علامات سے آرام دلانے کے لیے اسٹیرائڈز دیے جا سکتے ہیں۔HMPV سے کیسے بچیں؟HMPV کے خطرے سے بچنے کے لیے ان چیزوں کا خیال رکھیں:بار بار صابن سے ہاتھ دھونا/ سینیٹائزر کا استعمال کرنا۔ایسے لوگوں سے فاصلہ رکھنا جنہیں کھانسی یا زکام ہو۔اپنے منہ پر بار بار ہاتھ نہ لگانا۔صاف ستھرا کھانا کھانا/ اپنا کھانا دوسروں کے ساتھ شیئر نہ کرنا۔یہ انفیکشن خطرناک ضرور ہے لیکن صحیح اور بروقت تشخیص اور علاج کی مدد سے زیادہ تر کیسز میں بہتری دیکھی گئی ہے۔ اس ویڈیو میں بتائے گئے طریقوں کا خیال رکھیں اور HMPVوائرسسےبچیں۔Source:-1. https://my.clevelandclinic.org/health/diseases/22443-human-metapneumovirus-hmpv 2. https://my.clevelandclinic.org/health/diseases/22443-human-metapneumovirus-hmpv

image

1:15

بواسیر کیا ہوتی ہے؟ جانیئے بواسیر ہونے کے عام اسباب اور علامات۔!

سب سے پہلے ہم سمجھیں گے کہ پائلز آخر ہوتا کیا ہے؟اسے عام زبان میں بواسیر بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں مقعد (anus) اور راستِ مقعد (rectum) کے ارد گرد کی رگیں سوج جاتی ہیں یا پھر پھول جاتی ہیں۔ان رگوں کی سوجن کی وجہ سے ارد گرد کے خلیوں (cells) میں خون کی گردش (blood flow) بڑھ جاتی ہے، جس کے نتیجے میں مقعد کے آس پاس (anal area) میں درد اور جلن محسوس ہو سکتی ہے۔ اسے ہی بواسیر کہا جاتا ہے۔بواسیر (Piles) کے کئی اقسام بھی ہوتے ہیں جیسے:اندرونی بواسیر (Internal Piles):یہ مقعد (anus) کے اندر موجود ہوتا ہے، جسے آپ نہ تو دیکھ سکتے ہیں اور نہ ہی محسوس کر سکتے ہیں۔ یہ زیادہ درد نہیں کرتا، لیکن جب آپ پاخانہ پاس کرتے ہیں تو اس میں خون آسکتا ہے۔بیرونی بواسیر (External Piles):یہ مقعد (anus) کی بیرونی جلد پر موجود ہوتا ہے۔ چلتے پھرتے وقت ان میں شدید درد ہو سکتا ہے۔باہر نکلی ہوئی بواسیر (Prolapsed Piles):جب اندرونی بواسیر (internal piles) مقعد (anus) کے باہر آجاتے ہیں، تو انہیں باہر نکلی ہوئی بواسیر یا prolapsed piles کہا جاتا ہے۔ یہ ایک سنگین حالت ہے جس میں آپ کو درد، کھجلی اور سوجن ہو سکتی ہے۔خون جمی ہوئی بواسیر (Thrombosed Piles):یہ اس وقت ہوتا ہے جب بیرونی بواسیر (External Piles) میں خون کا لوتھڑا جم جاتا ہے۔ اس سے کافی درد ہوتا ہے اور مقعد کے آس پاس کا حصہ بیگنی یا نیلے رنگ کا ہو سکتا ہے۔بواسیر ہونے کے اسباب:بواسیر یا پائلز اس وقت ہوتا ہے جب آپ کے مقعد (anus) پر بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔ ایسا کئی وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے، جیسے:پاخانہ پاس کرتے وقت زیادہ زور لگانابھاری سامان اٹھانازیادہ وزن ہوناحمل (pregnancy)کم فائبر والی غذا کھاناقبض یا اسہال (دست)بواسیر ہونے کے امکانات کب بڑھ جاتے ہیں؟کچھ ایسی بھی صورتحال ہوتی ہیں جو آپ کے بواسیر ہونے کے امکانات کو بڑھا سکتی ہیں:اگر آپ کے والدین کو بواسیر تھا، تو یہ آپ کو بھی ہو سکتا ہے۔عمر بڑھنے کے ساتھ لوگ بواسیر سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ ان کی رگوں کی طاقت کم ہو جاتی ہے۔حمل کے دوران جسم کے نچلے حصے پر دباؤ بڑھ جاتا ہے، جس سے بواسیر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔اگر آپ زیادہ دیر تک بیٹھے رہتے ہیں تو اس سے مقعد (anus) کی رگوں پر دباؤ پڑتا ہے، جس کے نتیجے میں آپ کو بواسیرہوسکتاہے۔Source:- 1. https://www.webmd.com/digestive-disorders/ss/slideshow-hemorrhoids2. https://www.webmd.com/digestive-disorders/understanding-hemorrhoids-basics3. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC3342598/4. https://www.niddk.nih.gov/health-information/digestive-diseases/hemorrhoids5. https://www.niddk.nih.gov/health-information/digestive-diseases/hemorrhoids/definition-facts

image

1:15

برڈ فلو کی علامات، بچاؤ اور علاج کے بارے میں جانیں! مکمل تفصیلات اردو میں۔

برڈ فلو ایک ایسی بیماری ہے، جو H5N1 یا H7N9 انفلوئنزا وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ بیماری زیادہ تر پرندوں میں پھیلتی ہے، لیکن اگر کوئی شخص کسی متاثرہ جانور کے رابطے میں آتا ہے، تو اسے بھی برڈ فلو ہو سکتا ہے۔برڈ فلو کیسے پھیلتا ہے؟برڈ فلو متاثرہ جانوروں کے جسم سے نکلنے والے لکوڈ جیسے لعاب (saliva)، بلغم (mucus)، یا فضلہ (feces) کے رابطے میں آنے سے پھیلتا ہے۔انسانوں میں آپس میں برڈ فلو کے پھیلنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔برڈ فلو کی علامات کیا ہوتی ہیں؟برڈ فلو کے کچھ عام علامات ہیں:بخارکھانسیگلے میں خراشپٹھوں میں دردتھکاوٹآنکھوں میں جلن یا سوجنسانس لینے میں دشواریکن لوگوں کو برڈ فلو کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے؟کسان، وہ افراد جو پولٹری فارم، یا چڑیا گھر میں کام کرتے ہیں، انہیں برڈ فلو ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے!برڈ فلو سے کیسے بچیں؟برڈ فلو سے بچنے کے لیے ان احتیاطی تدابیر پر عمل کریں:جانوروں کے قریب رہتے وقت دستانے (gloves)، ماسک، اور چشمہ (goggles) ضرور پہنیں۔جانوروں کو چھونے کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں۔بیمار جانوروں سے دور رہیں۔اگر آپ مستقل طور پر پرندوں کے رابطے میں رہتے ہیں، تو ہمیشہ جوتے گھر کے باہر اتار کر ہی اندر آئیں۔فلو ویکسین ضرور لگوائیں۔برڈ فلو کا علاج کیسے کریں؟برڈ فلو کی علامات کو کم کرنے کے لیے کچھ اینٹی وائرل دوائیں دستیاب ہیں۔ اگر ان دواؤں سے بھی آرام نہ ملے، تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔اس بیماری سے محفوظ رہنے کے لیے اپنے آپ کو بچائیں۔Source:- 1. https://www.webmd.com/cold-and-flu/what-know-about-bird-flu2. https://my.clevelandclinic.org/health/diseases/22401-bird-flu3. https://www.nhs.uk/conditions/bird-flu/4. https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK553072/5. https://111.wales.nhs.uk/encyclopaedia/a/article/avianflu(birdflu)To stay safe from this disease, protect yourself.

image

1:15

یورک ایسڈ کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے آپ کیا کھا سکتے ہیں؟ آزمائیں یہ مؤثر غذائیں۔!

یورک ایسڈ کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے اپنی خوراک میں یہ غذائیں شامل کریں:بغیر بالائی والا دودھ: بغیر بالائی والا دودھ پینے سے یورک ایسڈ کی سطح کو کنٹرول میں رکھا جا سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، یہ جسم میں موجود اضافی یورک ایسڈ کو پیشاب کے ذریعے باہر نکالنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، دودھ میں موجود پروٹین اور کیلشیم ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ہوتے ہیں۔کافی: کافی میں موجود کلوروجینک ایسڈ اور اینٹی آکسیڈنٹس، یورک ایسڈ کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ Purine ایک کیمیکل کمپاؤنڈ ہے جو یورک ایسڈ میں تبدیل ہوتا ہے، اور کافی اس تبدیلی کے عمل کو سست کر دیتی ہے۔ مزید یہ کہ، کافی پینے سے یورک ایسڈ پیشاب کے ذریعے تیزی سے خارج ہو جاتا ہے۔زیادہ پانی پینا: یورک ایسڈ کو کنٹرول میں رکھنے کا سب سے آسان طریقہ زیادہ پانی پینا ہے۔ پانی جسم سے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد دیتا ہے۔ روزانہ 5 سے 8 گلاس پانی پینے سے یورک ایسڈ پیشاب کے ذریعے جسم سے باہر نکل جاتا ہے۔ پانی کی کمی یورک ایسڈ کی سطح کو بڑھا سکتی ہے، اس لیے جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا ضروری ہے۔گوشت اور سمندری غذا سے پرہیز: لال گوشت، شیل فش، اور sardines میں purine کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو یورک ایسڈ میں تبدیل ہو کر صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے اپنی خوراک میں نباتاتی پروٹین جیسے دال، سویابین، اور ٹوفو شامل کریں۔پھل اور سبزیاں: سیب، کیلا، کھیرا، بند گوبھی، اور پالک میں پیورین کی مقدار کم ہوتی ہے اور ان میں اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر زیادہ پایا جاتا ہے، جو جسم کو صحت مند رکھتے ہیں۔ یہ پھل اور سبزیاں جسم کے pH لیول کو متوازن رکھتے ہیں اور یورک ایسڈ کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔چاول، پاستا اور دلیہ: چاول، پاستا، اور دلیہ جیسے غذائی اجزاء یورک ایسڈ کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ان میں کامپلیکس کاربوہائیڈریٹ پائے جاتے ہیں، جو جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں اور خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں۔ اس لیے اپنی خوراک میں مکمل اناج جیسے براؤن رائس اور کوئنو شامل کریں۔ان تمام غذاؤں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں اور بڑھتے ہوئے یورک ایسڈ کو کنٹرول میں رکھیں۔ اگر یہ معلومات مفید لگیں تو ہماری ویڈیو کو لائک، شیئر اور چینل کو سبسکرائبکرنانہبھولیں!Source:- 1. https://my.clevelandclinic.org/health/treatments/22548-gout-low-purine-diet2. https://my.clevelandclinic.org/health/diseases/17808-hyperuricemia-high-uric-acid-level3.https://www.ruh.nhs.uk/patients/services/clinical_depts/dietetics/documents/Dietary_Advice_For_Gout.pdf4. https://yourhealth.leicestershospitals.nhs.uk/library/csi/dietetics/2590-diet-and-nutrition-advice-when-you-have-gout/file5. https://www.nhs.uk/conditions/gout/

Shorts

shorts-01.jpg

پولیو کا عالمی دن: پولیو ویکسین کیوں اہمیت رکھتی ہے

sugar.webp

Mrs. Prerna Trivedi

Nutritionist